جس روز ہمارا کوچ ہوگ





جس روز ہمارا کوچ ہوگا
پھولوں کی دکانیں بند ہوں گی
شیریں سخنوں کے حرف دشنام
بے مہر زبانیں بند ہوں گی

پلکوں پہ نمی کا ذکر ہی کیا
یادوں کا سراغ تک نہ ہوگا
ہمواری ء ہر نفس سلامت
دل پر کوی داغ تک نہ ہوگا
پامالئ خواب کی کہانی
کہنے کو چراغ تک نہ ہوگا
معبود ! اس آخری سفر میں
تنہائ کو سرخ رو ہی رکھنا
جس آنکھ نے عمر بھر رلایا
اس آنکھ کو بے وضو ہی رکھنا

جس روز ہمارا کو چ ہو گا
پھو لوں کی دکانیں بند ہوں گی

Post a Comment

0 Comments