پاؤں کے زخم دکھانے کی اجازت دی جاۓ



پاؤں کے زخم دکھانے کی اجازت دی جاۓ

ورنہ رہگير کو جانے کی اجازت دی جاۓ



کوئ ترياق نہيں غم کا،علاوہ غم کے

زہر ميں زہر ملانے کی اجازت دی جاۓ



دوغلے پن کا ہنر سيکھ ليا ہے ميں نے

اب مجھے شہر ميں آنے کی اجازت دی جاۓ



کار _ دنيا!! مجھے مجنوں نہيں بننا ہے،مگر

عشق ميں نام کمانے کی اجازت دی جاۓ



اس قدر ضبط مری جان بھی لے سکتا ہے

کم سے کم اشک بہانے کی اجازت دی جاۓ



يہ زمانہ تو نہ تھا ميرے موافق مولا!۔

اب مجھے اگلے زمانے کی اجازت دی جاۓ

Post a Comment

0 Comments