مجھے آج بھی یاد ہے وہ سردیوں‌ کی شام

 
مجھے آج بھی یاد ہے وہ سردیوں‌ کی شام 

جب اُس نےمیرا ہاتھـ پکڑا اور میری آنکھوں میں دیکھـ کر کہا

" آپ کے ہاتھـ بہت گرم ہیں اور یہ وفا نبھانے والوں کی نشانی ہے۔ "

میں بہت خوش تھی
  اتنی خوش کہ یہ بھی بھول گئی کہ

اُس شام اُس کے ہاتھـ کتنے سرد تھے

Post a Comment

3 Comments