بہت تاریک صحرا ہوگیا ہے

بہت تاریک صحرا ہوگیا ہے

ہَوا کا شور گہرا ہوگیا ہے


کسی کے لمس کا یہ معجزہ ہے

بدن سارا سنہرا ہوگیا ہے


یہ دل دیکھوں کہ جس کے چار جانب

تری یادوں کا پہرہ ہوگیا ہے


وُہی ہے خال و خد میں روشنی سی

پہ تِل آنکھوں کا گہرا ہوگیا ہے


کبھی اس شخص کو دیکھا ہے تم نے

محّبت سے سنہرا ہوگیا ہے

Post a Comment

0 Comments