کبھی اک شخص رہتا تھا ..!!


کبھی اک شخص رہتا تھا ..!!
بہت سے خواب اس کی آتشیں آنکھوں میں اپنا لمس پاتے تھے ..!!
کئی رنگوں کی گہری آشنائی اس کے ہاتھوں سے بقا ٹھہری ..!!
کئی جذبوں کی حدت اس کے ماتھے پر دہکتی تھی ..!!
سخن اس کے لئے ترتیب - حرف و لفظ سے آگے کا درشن تھا ..!!
وہ خوابوں سے بنا اک خاک زادہ تھا ..!!
مگر اس کے سخن سے آسمانوں کی ہر اک حیرت ،
الوہی رنگتوں میں سانس لیتی تھی ..!!
عجب ہی تھا ..!!
وہ ایسا یار تھا ..!!
جو دوستوں کی دھڑکنوں میں زندہ رہتا تھا ..!!
کہا کرتا تھ"عقیدہ پریم ہے اور پریم کا مذہب کسی مسلک
کی پابندی میں آتا ہی نہیں ہے "..!!!
عجب خود سر ..!!
انوکھی سرکشی اس کے جلو میں رقص کرتی تھی ..!!!
اُسے چڑ تھی ..!!
اُسے ہر ایک جھوٹے اور منافق زرد موسم سے بہت چڑ تھی ..!!
یہیں رہتا تھا دیوانہ ..!!
جہاں اب تم ہزاروں سرخ رنگوں کی دھمالیں ،خاک کے پیکر میں اُڑتی دیکھتے ہو ..!!!!
اسی مہتاب عالم میں ..!!
کبھی اک شخص رہتا تھا ..!!!!ا ..!!

Post a Comment

0 Comments