اسے نئی قسمیں کھانے سے بھلا کون روک سکتا ھے




اسے نئی قسمیں کھانے سے بھلا کون روک سکتا ھے
مجھے چھوڑ کے جانے سے بھلا کون روک سکتا ھے

مجھـ کو کیا سمجھاتے ھو ، ناصح خود ہی ذرا سوچو
کسی سے دل لگانے سے بھلا کون روک سکتا ھے

عجب حالات ہیں ، دل میں اک عجیب ویرانی سی ھے
خود اپنا دل کو جلانے سے بھلا کون روک سکتا ھے

میرے بھولے ھوئے دلبر کو کوئی یہ بتلائے بھلا جا کر
دل میں اس کی یاد کو آنےسے بھلا کون روک سکتا ھے

سنبھالا ھے بہت ھم نے خود کو، مگر پھر بھی دل کو
اس کے پیچھے جانے سے بھلا کون روک سکتا ھے

جـانے والے جـا کر بھول کیوں جاتے ہیں خدا جانے
کسی کو وعدے بھلانے سے بھلا کون روک سکتا ھے

میری قسمت اب میں شاید صرف جدائی ھی جدائی ھے
ہجر میں جی جلانے سے بھلا کون روک سکتا ھے

رھے وہ خوش جہاں بھی ھے، یہی ھے اب دعائے سونو
اور دعا کو رب تک جانے سے بھلا کون روک سکتا ھے

Post a Comment

0 Comments